نسبِ عالی
آپ صحیح النسب سیّد ہیں۔ آپ کے بزرگوں میں معروف ہستی حضرت سید حسن بادشاہ رحمتہ الله علیہ کا سلسلۂ نسب پندرہ پشتوں کے بعد حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ اور اٹھائیس پشتوں کے بعد حضرت علی کرم اللہ وجہہ تک پہنچتا ہے، شجرۂ مبارک حسب ذیل ہے۔
( ۱ ) حضرت علی ابن ابی طالب ( ۲ ) حضرت امام حسن ( ۳ ) حضرت حسن مثنیٰ ( ۴ ) حضرت عبداللہ محض ( ۵ ) حضرت موسیٰ الجون ( ۶ ) حضرت عبداللہ ( ۷ ) حضرت موسیٰ ( ۸ ) حضرت داؤد ( ۹ ) حضرت محمد ( ۱۰ ) حضرت یحییٰ زاہد ( ۱۱ ) حضرت ابو عبداللہ ( ۱۲ ) حضرت ابو صالح موسیٰ ( ۱۳ ) حضرت شیخ المشائخ سیّد عبدالقادر جیلانی ( ۱۴ ) سیّد عبدالرزاق ( ۱۵ ) سیّد ابو صالح نصر ( ۱۶ ) سیّد شہاب الدین احمد ( ۱۷ ) سیّد شرف الدین احمد یحییٰ ( ۱۸ ) سیّد شمس الدین ( ۱۹ ) سیّد علاؤ الدین علی ( ۲۰ ) سیّد بدر الدین حسن ( ۲۱ ) سیّد شرف الدین یحییٰ ( ۲۲ ) سیّد شرف الدین قاسم ( ۲۳ ) سیّد احمد ( ۲۴ ) سیّد حسین ( ۲۵ ) سیّد عبد الباسط ( ۲۶ ) سیّد عبد القادر ( ۲۷ ) سیّد محمود ( ۲۸ ) سیّد عبداللہ ( ۲۹ ) سیّد حسن ، ۔
متذکرہ بالا سلسلۃ الذہب اتنا صحیح ، مستند اور مشہور ہے کہ اس کے بارہ میں کسی شک و شبہ کی کوئی گنجائش نہیں ، تاریخ انساب کی جملہ مستند کتابوں سے اس کی صحت کا ثبوت ملتا ہے نیز اولیائے و سادات کے حالات و سوانح سے متعلق جملہ اہم مطبوعات میں بلا کم و کاست آپ کی یہی شجرہ مرقوم ہے اور اس ضمن میں کسی نوع کے اختلاف کا کوئی اظہار آج تک نہیں کیا گیا۔ اِس سلسلہ میں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ حضرت اما م حسن علیہ السلام کے فرزند سیّد حسن مثنیٰ رضی اللہ عنہ کا عقد حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی دختر فرخندہ اختر حضرت سیّدہ فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے ہوا تھا اور ان دونوں بزرگوں کی جملہ اولاد حسنی اور حسینی کہلاتی ہے اس کے علاوہ حضرت غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کی والدہ ماجدہ حضرت سیّد الشہداء کی اولاد میں سے ہیں لہٰذا ان ہر دو بنا پر یہ کہ دینا بے محل نہ ہو گا کہ حضرت سیّد حسن قادری رحمۃ اللہ علیہ بلحاظ نسب حسنی اور حسینی ہونے کی مقدس خصوصیت سے ممتاز ہیں۔