alameer-image-list
Alameer– spreading light
who-was-molvijee copy.jpg
http://alameer.org/258/images/banners/who-was-molvijee copy.jpg
gunbads-madina.jpg
http://alameer.org/258/images/banners/gunbads-madina.jpg
ghouse-azam11.jpg
http://alameer.org/258/images/banners/ghouse-azam11.jpg
Our complete multimedia library is available at alameeria youtube channel, however as youtube has been blocked in Pakistan we plan to replicate the content to other streaming channels which are accessible in Pakistan
(تذ کرہ امام حسین علیہ السلام - مختصر خطبہ (نماز جعمہ
حضرت سید محمّد نور الحسنین گیللانی قادری مد ظلہ العالی
سجادہ نشین ابو البرکات حضرت سید حسن بادشاہ رحمتہ الله علیہ
زی الحجہ ١٤٣٥ — اکتوبر 2013
Read more: Tazkarah Imam Hussain Alaih salamعلامہ رضا الدین صددیقی صاحب کی انتہائی خوبصورت پر سوز اور پر اثر تقریر
رحمت العالمین کانفرنس 2012 — جمیت سادات
زیر صدارت : حضرت سید نور الحسنین گیلانی مد ظلّلہ عالی المعروف سلطان آغا
روزے کے احکام
:مصنف
شیخ القرآن والحدیث، امیرالعصر، حضرت علامہ
سیدمحمد امیر شاہ صاحب قادری گیلانی
المعروف مولوی جی رحمۃ اللہ علیہ
الصلوۃ والسلام علیک یا رسول اللہ
وعلیٰ الک واصحابک یا حبیب اللہ
یاایھا الذین امنو کتب علیکم الصیام کما کتب علی الذین من قبلکم لعلکم تتقون
اے ایمان والو!تم پر روزے فرض کئے گئے جیسے اگلوں پر فرض ہوئے تھے کہ کہیں تمہیں پرہیز گاری ملے۔
(کتر الایمان شریف )
From Daily Aaj News Paper dated : 2013-07-24
http://dailyaaj.com.pk/epaper/epaper-detail.php?image=MTUwNzIz
ژرف نگاہ ۔۔۔ شبیر حسین اِمام
مولوی جیؒ ؒ : ’وارث علم ‘
جنوب مشرق ایشیاء کے قدیم ترین زندہ تاریخی شہر پشاور کا امتیاز رہا ہے کہ یہ ہر دور میں تہذیب و تمدن کا گہوارہ رہا۔ ماہرین آثار قدیمہ نے پشاور کی پہلی اینٹ کم و بیش چھبیس سو برس قبل رکھنے والوں پر اتفاق کرتے ہوئے کھدائیوں سے ملنے والے جن ظروف کو اوائل پشاور کی نشانی قرار دیا ہے وہ بھی منقش ہیں‘جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ دو ہزار سال قبل بھی اس خطے کے رہنے والے بودوباش کے اعتبار سے ممتاز تھے اور اُن کے زیراستعمال برتنوں اور یہاں کے فن تعمیر سے اِس بات کا اندازہ لگانا قطعی دشوار نہیں کہ یہ علاقہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ حتی کہ قبل اسلام بدھ مت کا مرکز اور اس کی ترویج بھی اسی مردم شناس خطے سے ہوئی۔ یوں پشاور کی بات کرتے ہوئے کئی مستند حوالے اور شخصیات کا ذکر تاریخ میں محفوظ ہے‘ جنہیں سیاسی طور پر نہیں بلکہ حقیقی و معنوی اعتبار سے ’’فخر پشاور‘‘ کہا جاتا ہے اور دنیا سے پردہ کرنے کے باوجود بھی ’’سرتاج پشاور‘‘ کی مسندعالیشان پر جلوہ افروز ہیں‘ صرف دیکھنے والی آنکھ اور سننے والے کان ایک بیدار دل کے ساتھ محسوس کر سکتے ہیں پشاور میں جن کے دم کرم سے علم و عرفان کے چراغ ہوئے اور جنہوں نے اپنی پوری حیات ’’وقف پشاور‘‘کئے رکھی۔ سیاسی و سماجی اور روحانی قیادت کے ساتھ بھائی چارے‘ اخوت اور محبت کے فروغ میں اہم کردار ادا کیا وہ سب لافانی ہیں۔ ایسی ہی ایک ممتاز و معروف شخصیت پیرطریقت حضرت سید محمد اَمیر شاہ قادری گیلانی المعروف مولوی جی رحمۃ اللہ علیہ (پیدائش 1920ء‘ وصال 2004ء) کی ہے‘ جو اپنا نام نامی تحریر کرنے سے قبل لفظ ’’فقیر‘‘ کا اضافہ فرما دیا کرتے کہ یہی اُن کا طریق تھا۔ درحقیقت اپنے نام کی مثل علم و دانائی‘ معاملہ فہمی اور سیاسی شعور کی معراج پر فائز تھے۔
Read more: مولوی جیؒ ؒ : ’وارث علم ‘Distributed by SiteGround